محل تبلیغات شما

 

آیہ ولایت پر ھماریگفتگو ہو رھی ہے اور شیعہ اور بعض اہل سنت کا ادعا ہے کہ مفسرین کا اجماع ہے یہآیہ علی علیہ السلام کی شان میں نازل ہویی۔ وہ آپکے سامنے ذکر کیے جا چکے ہیں شیعہکا کہنا ہے کہ تواتر ہے یہ روایت علی علیہ السلام کے شان میں نازل ہویی۔۔ اوراجماع مفسرین شیعہ اور سنی دونوں قبول کرتے ہیں البتہ بعض سنی اور تمام شیعہ

اگر تفاسیر کی دوقسمیں کی جایں تو الف: تفاسیر روایی ان میں زیادہ تر روایتیں بھی شان نزول علیعلیہ السلام کو بیان کیا ہے۔

ب: تفاسیر استدلالی ،ان تفاسیر میں شان نزول اگر علی علیہ السلام کو مانے تو اشکال وارد کیے جاتے ہیں۔

پہلا اشکال تھا کہادعا جھوٹا ہے کہ اجماع ہے اور روایت صحیح السند موجود نہیں اسکا جواب دیا جا چکاہے

دوسرا اشکال:حضرت علیعلیہ السلام کے بارے میں ملتا ہے کہ آپ اس قدر نمازمیں خدا کی طرف متوجہ ہوتے تھے کہآپکے پیر سے تیر نکال لیا اور اپکو پتا تک نہ چلا پھر علی علیہ السلام نے سایل کیآواز کیسے سنی اور متوجہ ہوے؟ یا کہتے ہین کہ نماز میں کویی اضافی کام نماز کو باطل کرتاہے؟یا یہ کہ فعل کثیر پے اور نماز کو باطل کرتا ہے۔

جواب: اولا نمازعبادت ہے اور علی علیہ السلام نے عبادت میں عبادت کا کام کیا ۔

ثانیا: مگر امامجماعت کی آواز تمام مامومین سنتے ہیں اور اس کے اعتبار سے اقتدا کرتے ہیں تو انکینماز کا کیا حکم ہے۔؟؟

ثالثا:جیسا کہ ملتاہے کہ سایل نے خود اپنی بات میں خدا کا نام لیا اَللّهُمَّ اشهد اور خدا تو شاھدرہنا۔

تو یہ نام خدا تھا کہجسکی وجہ سےعلی کی توجہ جلب ہویی۔

رابعا:بفرض محال مانلیا جاے کہ علی ع کا یہ کام فعل کثیر تھا تو اس صورت میں ہمیں اہل سنت کی کتابوں میں ملتاہے کہ جب نبی گرامی اسلام نماز پڑھتے تھے تو زینب سے انکے بیٹے کو آغوش میں لے لیتے تھے جب کھڑے ہوتے تھے اسکو آغوش میں لیتے تھے اور سجدہ میں جاتے تھے تو زمینپر بٹھا دیتے تھے۔صحیح مسلم،ج۱ ص۷۳،

 اگر نبی کا یہ کام فعل کثیر نہیں ہے تو علی کا یہکام کیسے فعل کثیر ہو سکتا ہے۔

 اور دوسری روایتیں حسن و حسین آکر نبی کے اوپربیٹھ جاتے تھے۔۔و

خامسا: بعض علماء اہلسنت کے نذدیک فعل کثیر نہیں

 ( زمخشرى در تفسیرالكشّاف، جلد 1، صفحه 649

اشکال ۳۔ اگر ولایتعلی علیہ السلام واجب الاطاعۃ ہے تو اسکا لاذمہ یہ ہے کہ علی کی ولایت زمان رسول میں بھیواجب ہو جب کہ ایسا کہنا بلکل غلط ہے اور باطل؟

جواب:اسکا جواب بھیواضح ہے کیونکہ وصی جانشین زمانہ حیات میں بالقوہ ہے نہ بالفعل بالفعل نبی کے بعدمتحقق ہوگی

ثانیا: یہ طریقہ عرفیاور عقلایی بھی ہے جب انسان عادی اپنا وصیت نامہ لکھتا ہے اور کسی کو اپنا وارثمعین کرتا ہے تو اسکا مطلب یہ نہی کہ وارث زندگی میں سب کا مالک ہوگیا۔

واللہ اعلم

سید شان حیدر

دوازدہ امام در منابع اہل سنت

اعتقاد اہل نسبت بہ تحریف

مصحف امام و ویژگیھای آن

ہے ,اور ,کہ ,میں ,تو ,علی ,علیہ السلام ,علی علیہ ,ہے کہ ,فعل کثیر ,ہے اور

مشخصات

برترین جستجو ها

آخرین جستجو ها

Josette's receptions فروشگاه آنلاین هیئت ابوالفضل العباس_.روستای جوزاربکش _.شهرستان نوراباد ممسنی وبلاگ دوّم فیلم دارابکلا مرکز نیکوکاری مسجد قائم آل محمد (عج) گـــــــــــــــــندم زرد bixposingli storyofthelegendary « وبلاگ شخصی ابراهیـم طهمـاسبـی شاه منصـوری » تور اروپا | تور ترکیبی اروپا | تورهای نوروزی اروپا